شام میں انسانی حقوق کی صورت حال پرنظر رکھنے والے ادارے شام۔ فلسطین ایکشن
گروپ کی جانب سے جاری ایک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ شام میں جاری
خانہ جنگی کے دوران فلسطینی پناہ گزین انتہائی مشکل حالات میں زندگی گزارنے
پر مجبور ہیں۔ایکشن گروپ کی طرف سے جاری رپورٹ کے مطابق خانہ جنگی کے
دوران اپنی جانیں بچانے کے لیے سیکڑوں فلسطینی پناہ گزین خاندان جانوروں
اور مال مویشی کے لیے بنائے گئے فارموں اور باڑوں میں رہنے پر مجبور ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شام کے شہر درعا میں مختلف پناہ گزین کیمپوں میں
رہنے والے فلسطینی خاندان کئی کئی مہینوں تک کھلے آسمان تلے رہنے پرمجبور
رہے ہیں۔ فلسطینی پناہ گزین خاندان گھروں سے نکلنے کے بعد مویشیوں کے باڑوں
میں رہتے اور گھاس کھا کر گذر اوقات کرتے۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ شام
کے شہر درعا میں لیبیا کی ایک کمپنی کی طرف سے مویشیوں کی دیکھ بحال کے لیے
ایک فارم ہاؤس بنایا گیا تھا۔ یہ فارم ہاؤس درعا سے مغرب میں جلین کے
مقام پر25 کلو میٹر کی مسافت پر واقع ہے۔ اس فارم ہاؤس پر شام میں خانہ
جنگی کے آغاز میں اسلام پسند حکومت مخالف گروپوں نے قبضہ کرلیا تھا۔
شام میں جاری خانہ جنگی کے دوران جب درعا شہر میں پناہ گزین فلسطینی گھر
بار چھوڑنے پرمجبور ہوئے توانہوں نے کئی دوسرے شامی خاندانوں کے ہمراہ اس
فارم ہاؤس میں پناہ لی تھی۔ یہ فارم ہاؤس
انسانوں کے رہنے کے قابل نہیں
تھا مگر جنگ سے پریشان اپنی جانیں بچانے کے لیے فلسطینی پناہ گزین ایسے ہی
فارم ہاؤسز میں رہنے پرمجبور تھے۔ صرف درعا شہر ہی نہیں بلکہ یرموک پناہ
گزین کیمپ، ابطع، داعل اور عتمان کے مقامات پر واقع پناہ گزین کیمپوں کے
فلسطینی بھی مویشیوں کے باڑوں کو اپنی رہائش گاہوں کے طور پراستعمال کرتے
رہے ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ درعا شہر میں عارضی
کیمپوں میں رہنے والے ان فلسطینی خاندانوں کی تعداد 500 سے زیادہ ہے۔
جانوروں کے لیے بنائے گئے باڑے میں رہ کر بھی وہ محفوظ نہیں کیونکہ فارم
ہاؤس کی دیواریں ٹوٹ چکی ہیں۔ جو بارش کے پانی کو روکنے میں ناکام
ہیں۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ درعا میں مویشیوں کے قائم کردہ لیبی فارم
ہاؤس میں پانی، بجلی اور اس نوعیت کی کوئی دوسری بنیادی سہولت میسر نہیں۔
شہریوں کے لیے آگ جلانے اور کوئی چیز پکانے کا بھی بندو بست نہیں۔ مویشیوں
کے باڑے میں آنے کے بعد بڑی تعداد میں شہری بیمار پڑے ہیں مگرانہیں کسی
قسم کی ادویہ اور علاج کی سہولت بھی فراہم نہیں کی گئی۔
اقوام متحدہ کے فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے قائم کردہ امدادی ادارے اونروا
نے درعا میں فارم ہاؤس میں گذر بسر کرنے والے فلسطینی پناہ گزینوں تک
رسائی کی کوشش کی ہے ، مگر فلسطینی تنظیمیں اور عالمی ادارے متاثرہ شہریوں
تک امداد پہنچانے میں ناکام ہیں۔